Chapter 0 /غلام
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ

حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ |
نام ونسب |
آپ کا نام ثوبان ابن بُجْددْ،کنیت ابو عبداﷲ ہے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام ہیں،ہمیشہ سفر و حضر میں حضور کے ساتھ رہے،حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اولًا شام میں پھر حمص میں قیام فرمایا،۵۴ ھ میں وفات پائی۔ |
ا ضطرابِ عشق اور نزول قرآن |
حضرتِ ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ساتھ کمال محبّت رکھتے تھے، جُدائی کی تاب نہ تھی، ایک روز اس قدر غمگین اور رنجیدہ حاضر ہوئے کہ چہرہ کا رنگ بدل گیاتھا تو حضور نے فرمایا: آج رنگ کیوں بدلاہوا ہے؟ عرض کی: نہ مجھے کوئی بیماری ہے نہ درد، بات صرف یہ ہے کہ جب حضور سامنے نہیں ہوتے تو انتہا درجہ کی وحشت و پریشانی ہوجاتی ہے جب آخر ت کو یاد کرتا ہوں تو یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ وہاں میں کس طرح دیدار پاسکوں گا؟ آپ اعلی ترین مقام میں ہوں گے، مجھے اللہ تعالیٰ نے اپنے کرم سے جنت بھی دی تو اس مقام عالی تک رسائی کہاں اس پر یہ آیت کریمہ نازل ہوئی: وَمَنۡ یُّطِعِ اللہَ وَالرَّسُوۡلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیۡنَ اَنْعَمَ اللہُ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَالصِّدِّیۡقِیۡنَ وَالشُّہَدَآءِ وَالصّٰلِحِیۡنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیۡقًا ﴿ؕ۶۹﴾ ترجمہ: اور جو اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانے تو اسے ان کا ساتھ ملے گا جن پر اللہ نے فضل کیا یعنی انبیاء اور صدیق اور شہیداور نیک لوگ۔ (پ4،النساء:69)
اور اُنہیں تسکین دی گئی کہ باوجود فرق ِمنازل کے فرمانبرداروں کو باریابی اور معیت کی نعمت سے سرفراز فرمایا جائے گا اورانہیں جنت میں جدائی کا صدمہ نہیں پہنچے گا بلکہ ان کواپنے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم کی معیت ورویت میسر ہوگی۔ (الجامع لاحکام القرآن،الحدیث۲۳۰۹،ج۵،ص۲۶۱) |
آپ سے مروی احادیث |
آپ سے بہت سی احادیث مبارکہ مروی ہیں جن میں سے ایک یہ بھی یہ ہے : عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ أَیُّمَاامْرأَۃٍ سَئَلَتْ زَوْجَھَا طَلَاقًا فِیْ غَیْرمَابَاسٍ فَحَرَامٌ عَلَیْھَا رَائِحَۃُ الْجَنَّۃِ یعنی حضرت ثوبان سےروایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوعورت اپنے شوہر(سے)طلاق(کا)بغیر کسی وجہ کے مطالبہ کرے تو اسپر جنت کی خوشبو تک حرام ہے۔ (سنن ابی داود،کتاب الطلاق،باب فی الخلع،الحدیث:۲۲۲۶،ج۲،ص:۳۹۰) |
وضاحتِ حدیث |
یہاں وہ عورت مراد ہے جو بغیر سخت تکلیف کے طلاق مانگے،ایسی عورت کا جنت میں جانا تو کیا ہوگا وہاں کی خوشبو بھی نہ پائے گی اور اگر اس کے خاتمہ ایمان پر ہوا ہوگا تو اپنے گناہ کی سزا بھگتنے کے بعد وہ عورت آخر کار سارے مومن کی طرح جنت داخل ہوگی۔ (مراٰۃ المناجیح بزیادۃ، ج ۵،ص:۱۱۲) |