Chapter 0 /نام مبارک

قرآن پاک میں موجود اسمائے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
محمد 

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ ترجمہ: محمد  اللہ کے رسول  ہیں۔ (الفتح:29)

ارشاد فرمایا: وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ ترجمہ: اورمحمد تو ایک  رسول  ہیں۔  (اٰل عمران:144)

ارشاد فرمایا: مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِنْ رِجَالِكُمْ وَلَكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ترجمہ: محمّد تمہارے مردوں میں کسی کے  والدنہیں، ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے پچھلے (یعنی آخر الانبیاء کہ نبوّت آپ پر ختم ہو گئی آپ کی نبوّت کے بعد کسی کو نبوّت نہیں مل سکتی)۔  (اٰل عمران:144)

اسم  محمد مدار ایمان  ہے کہ کافر جب اسلام قبول کرتا ہے تو اسے  محمد رسول اللہ کا  لفظ زبان سے اداکرنا ہوتاہے،نماز کے تشہد میں لفظ محمد  پڑھنا لازم ہے  کہ اس کے بغیر حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کے کسی اور نام کو  پڑھا جائے تب  بھی نماز   نہیں ہوگی،  الغرض اس  نام نامی اسم گرامی کا  مرتبہ  تما م  ناموں میں اعلیٰ  وافضل ہے۔ 

 
احمد  

اللہ تعالیٰ  نے ارشاد فرمایا:وَ اِذْ قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ مُّصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیَّ مِنَ التَّوْرٰىةِ وَ مُبَشِّرًا ۢ بِرَسُوْلٍ یَّاْتِیْ مِنْۢ بَعْدِی اسْمُهٗۤ اَحْمَدُؕ ترجمہ: محمد  اور یاد کرو جب عیسٰی بن مریم نے کہا :اے بنی اسرائیل میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں اپنے سے پہلی کتاب توریت کی تصدیق کرتا ہوا  اور ان رسول کی بشارت سناتا ہوا جو میرے بعد تشریف لائیں گے ان کا نام احمد ہے۔

دنیا کی تخلیق سے لیکر نبی  اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف  آوری  تک کسی کا نام  بھی  احمد  نہیں رکھا گیا اور نہ  ہی  آپ کی  مبارک  زندگی میں  کسی کا نام احمد رکھا گیا۔  (الریاض الانیقۃ فی شرح أسماء خير الخليفۃ،ص: 58)

 

مینو

بند کریں

حج عمرہ کتاب

...