Chapter 0 /خاندان

نزار
جناب ِنزار
تہامہ کے سردارجناب معد کے ہاں جب بیٹے کی پیدائش ہوئی تو وہ بہت خوش ہوئے اور خوب صدقہ و خیرات پیش کئے۔ کسی نے اس خوشی اور خیرات کی وجہ پوچھی تو آپ نے فرمایا : ان ہذا کلہ نذرلحق ہذالمولودیعنی نعمت خدا وندی کے شکرانے کے طور پر میں جتنا کچھ خیرات کیا یہ اس برکت والے بچے کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں اور چونکہ نذرکا مطلب بہت تھوڑا ہے اس وجہ سے ان کا نام نزار مشہور ہوگیا،جناب نزار اپنے زما نے میں تمام لوگوں سے زیاد ہ وجیہ اور حسین تھے۔ جب مضر کے باپ نزار فوت ہونے لگے تو آپ نے اپنے بیٹوں کو وصیت کی کہ یہ سرخ رنگ کا قبہ اور اس سے متعلقہ چیزیں ایاد کی ہیں ،ندوہ مجلس اور اس سے متعلقہ چیزیں انمار کی ہیں ،اسی طرح انتقال سے قبل ہی چاروں بیٹوں میں ترکہ بانٹ دیا ۔مزید یہ وصیت کی کہ اگر تم میں کسی بات پر اختلاف ہو جا ئے تو تم فیصلے کے لئے نجران کے افعیٰ جرہمی کے پاس چلے جانا۔اتفاق سے تقسیم جائیداد کے معاملے میں اختلاف پیدا ہوگیا ۔چاروں بھائی تصفیےکے لئے نجران روانہ ہوگئے۔دوران سفر مضر نے گھاس دیکھی جسے کسی اونٹ نے چرا تھا،وہ کہنے لگا اسے جس اونٹ نے چرا ہے وہ کانا ہے ،ربیعہ نے کہا وہ لنگڑا ہے ،ایاد نے کہا وہ دم بریدہ ہے ،انمار نے کہا وہ بھاگا ہوا ہے۔ابھی وہ کچھ ہی دور چلے تھے کہ ایک شخص (جو کہ گھوڑے پر سوار تھا)ملا ۔اس نے ان چاروں سے اونٹ کے بارے میں پوچھا ۔ان چاروں نے اس اونٹ سے متعلق عیبوں کے بارے میں پوچھا ۔اس نے کہا ہاں وہ ایسا ہی ہے جیسا کہ آپ لوگوں نے بیان کیا ۔اب خدارا جلدی سے بتائیے کہ میرا اونٹ کہاں ہے ۔ان چاروں نے کہا ہم نے تو اسے دیکھا ہی نہیں ۔بدو نے کہا یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آپ نشانیاں ٹھیک ٹھیک بتا رہے اور آپ نے اونٹ کو دیکھا بھی نہیں۔جھگڑا بڑھا تو وہ بھی افعیٰ جرہمی کے پاس پہنچ گیا اور دعویٰ کیا کہ ان لوگوں نے میرے اونٹ کو دیکھا لیکن اس کے بارے میں بتا نہیں رہے ۔افعیٰ نے ان سے پوچھا کہ آپ نے بغیر دیکھے ساری نشانیاں کیسے بیان کردیں؟ مضر نےکہا وہ گھاس جسے اونٹ نے چرا ایک طرف سے چری ہوئی تھی او رایک طرف سے لہلہا رہی تھی۔میں نے سمجھ لیا کہ وہ کانا ہے،جو دیکھا اسے چر لیا اور جو نہ دیکھا اسے چھوڑ دیا ۔ربیعہ نے کہا اس کے ایک پاؤں کے نشان واضح تھے اور دوسرےپاؤ ں کے نشان ادھورے میں نے جان لیا کہ وہ لنگڑا ہے ۔انمار نے کہا میں نے دیکھا اس کی مینگنیاں صحیح و سالم ہیں ،تو میں نے جان لیا کہ اس کی دم کٹی ہوئی ہے ورنہ مینگنیاں ٹوٹی ہوئی ہوتیں۔انمار نے کہا میں نے دیکھا اس نے گنجان گھاس چرنے کے لئے منہ ڈالا لیکن ادھورا چھوڑ کر آگے نکل گیا ہے ،تو میں سمجھ گیا کہ وہ بھاگا ہوا ہے اسی لئے اطمینان سے گھاس نہیں چر سکا ۔یہ سن کر جرہمی نے اونٹ کے مالک کو کہا جاؤان کے پاس اونٹ نہیں ہے ۔پھر اس نے ان چاروں سے پو چھا آپ لوگ کون ہیں اور میرے پاس کیوں آئے ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ ہم نز ار بن معد کے بیٹے ہیں ۔اس نے کہا تعجب ہے اتنی فہم و فراست کے مالک فیصلہ کرانے میرے پاس آئے ہیں ؟پھر اس نے چا روں بھائیوں کی دعوت کی اورآخر میں شراب پیش کی تو انھوں نے شراب پی ۔اعلام النبوۃ،ص:۱۵۳ نزار کے چار بیٹے ہیں۔ربیعہ ،انمار،ایاد،مضر۔
 
 
 
 

مینو

بند کریں

حج عمرہ کتاب

...