Chapter 0 /خاندان
عبد المطلب رضی اللہ عنہ

عبد المطلب |
حضرت عبداللہ کو نبی کریم ﷺ کے والد ہونے کا شرف حاصل ہے، آپ حضرت عبدالمطلب کے سب سے چھوٹے اور لاڈلے فرزند تھے ۔حضرت عبدالمطلب نے نذر مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ انھیں دس بیٹے عطا کرے تو وہ ایک بیٹے کو راہ خدا عزوجل میں قربان کردیں گے۔جب حضرت عبداللہ کی عمر اٹھارہ بیس برس کی ہوئی تو آپ نے اپنی چھ بیٹیوں اور دس بیٹوں کے سامنے قرعہ ڈالا جو حضرت عبداللہ کے نام نکلا ۔حضرت عبداللہ سے محبت ایک طرف مگر یہاں معاملہ اللہ تعالیٰ سے کئے گئے وعدے کا تھا لہٰذا چھری لائی گئی اور آستینیں چڑھا ئی جانے لگیں۔اس بات کی اطلاع مکے کے ہر گھر میں بجلی کی طرح پہنچی ۔قریش کے سردار اپنے کام دھندے اور مصروفیات چھوڑ کر آئے ۔سب عبدالمطلب کی منت سماجت کرنے لگے کہ وہ بیٹے کو ذبح نہ کریں مگر آپ نے کسی کی بات پر توجہ نہ دی ۔آخر چند دانا لوگوں نے کہا ‘‘اے سردار اگر بیٹوں کو ذبح کرنے کی رسم کا آغاز آپ جیسی ہستی سے ہوا تو پھر اس رسم کو بند کرنا کسی کے بس میں نہ ہوگا ،اپنی قوم کے بچوں پر رحم کرو اس کے نتائج بہت خوفناک ہوں گے ۔’’(عزیز واقارب ص۴۳) آخر ایک راہبہ کی تجویز پر حضرت عبداللہ کے عوض اونٹوں کی قربانی کرنے کا فیصلہ ہوا ۔حضرت عبدالمطلب جب بھی قرعہ ڈالتے وہ حضرت عبداللہ کے نام نکلتا آپ ہر بار دس اونٹ بڑھا کر قرعہ ڈالتے یہاں تک کہ سو اونٹوں کی قربانی کے بعد اونٹوں کے نام قرعہ نکلا ۔پھر مزید تین بار قرعہ ڈالنے پر اونٹوں کے نام ہی قرعہ نکلااس طرح حضرت عبداللہ کی جان بچ گئی اور حضرت عبدالمطلب نے صفا اور مروہ کے ما بین اونٹ نحر کئے۔(ابن کثیر ،ابن سعد ،الطبقات ج۱،ص:۸۸) حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا جان جناب حضرت عبدالمطلب کی مختلف بیویوں سے کل 12بیٹےتھے جبکہ فاطمہ بنت عمرو نامی زوجہ سے حارث،زبیر،ابوطالب،عبد الکعبہ(مقوم) اورحضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ پیداہوئے تھے۔ |