Chapter 0 /خاندان
حضرت محمد صلى الله علیہ وسلم

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب نامہ اور اس کی تفصیل |
بعض علمائے انساب نے حضور ﷺ کا شجرہ نسب حضرت آ دم علیہ السلام سے حضرت عبداللہ تک بیان کیا ہے اور کچھ نے حضرت عبداللہ سے حضرت ابراہیم علیہ السلام تک شجرہ بیان کیا ہے لیکن درست قول یہی ہے کہ حضرت عبداللہ سے حضرت عدنان تک شجرہ نسب بلا شک شبہ درست ہے ۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ علمِ انساب کے ماہر تھے،آ پ بھی اس بات پر متفق ہیں کہ حضرت عبد اللہ سے حضرت عدنا ن تک شجرہ نسب بالکل درست ہے ۔ نبی کریم ﷺ جب خود بھی اپنا شجرہ بیان فرماتے توجناب عدنان پرختم فرمادیتے ،اس سے تجاوز نہ کرتے ۔شجرہ نسب بیان کرنے والے تمام علما اس بات پربھی متفق ہیں کہ عدنان، حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے تھےیعنی اس امر میں کوئی کوئی شک نہیں کہ نبی کریم ﷺ کا شجرہ نسب حضرت اسماعیل ذبیح اللہ علیہ السلام تک جا پہنچتا ہےتاہم چونکہ نبی کریم ﷺاپنا شجرہ مبارک عدنان سے آ گے بیان نہیں کرتےلہٰذا اہل ایما ن نے بھی بوجہِ ادب اس سے آگے شجرہ بیان نہیں کیا البتہ اوپر کے نسب کو بیان کرنا ناجائز بھی نہیں۔ اسی نسب نامہ کا صحیح ہونے پر اتفاق ہے۔جناب ِ عدنان اور اسماعیل علیہ السلام کے درمیان اولادوں کی تعداد میں اختلاف ہے، بعض نے کم اور بعض نے کثیر تعداد بیان کیں ہیں اور اسی طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام سے لے کر آدم علیہ السلام تک کی تعداد اللہ تعالیٰ ہی بہترجانتا ہے۔ (ملخصا ًاز سبل الہدی والرشاد ج۱،ص:۲۳۹) |