Banner Image
Menu Logo
  • تو اوّل وقت میں
  • رات گزارنے کے بعد جب صبح صادق ہو جائے
  • فجر کی اذان دیں اور جماعت سے فجر کی نماز ادا کریں
  • بیت اللہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو جائیں
  • فجر کی نماز کے بعد
  • اور ہاتھ اٹھا کر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سامنے توبہ استغفار کریں
  • اور دعا مانگیں ،درود شریف اور تلبیہ پڑھیں ۔یہ وقوف مزدلفہ
  • کہلاتا ہے جو واجب ہے
  • لوگ ر ش سے بچنے کے لئےمزدلفہ سے جمرات کی طرف جلد کوچ کرتے ہیں اور سورج کی پہلی کرن تک وقوف مزدلفہ کی پرواہ نہیں کرتے
  • سورج کی سرخی نظر آئے تب بھی وقوف مزدلفہ ضروری ہے
  • لوگ صبح صادق کے وقت دعائیں چھوڑ کر بسوں کی لائن میں
  • لگتے ہیں حالانکہ کہ یہ قبولیت کا وقت ہوتا ہے
  • لوگ سورج نکلنے کے بعد کسی وجہ سے مزدلفہ میں رہ گئے تو اس کا حکم کیا ہے؟
  • اگر رش کی وجہ سے سورج مزدلفہ میں ہی طلوع ہونے کا اندیشہ ہوتو بہتر یہ ہے کہ پیدل ہی نکل جائیں
  • مزدلفہ میں کسی بھی معاملے میں تکلیف دینے سے گریز کرنا چاہیے
  • یعنی وضو کرتے وقت ،کنکریاں اٹھاتے ہوئے،بس کی لائن میں لگتے
  • ہوئے،بس میں سوار ہوتے ہوئے
  • مزدلفہ میں بنی ہوئی قطار میں آگے آکر لگنادرست نہیں
  • یہاں صبر کا دامن ہاتھ میں رکھیئے اسی کا کا نام حج ہے